پڑھا لکھا ہونے کا پتہ اس وقت چلتا ہے جب انسان کسی مشکل میں پھنستا ہے سارا دن تھکا ہارا خاوند آیا ہے اس کو
Uncategorized
قربت کے چھ بہترین طریقے جو ہر کوئی استعمال کرتا ہے اسلام نے ان کی اجازت بھی دی ہے ان کے بارے میں کوئی منع
ایک دن جنگل میں گدھے نے دعویٰ کیا کہ آسمان کالا ہے‘ بھیڑیے نے کہا کہ برخوردار آسمان نیلا ہے‘ کسی سے بھی جا کے
حضرت شجاع کرمانیؒ کی ایک بیٹی تھی جن کا رشتہ ایک بادشاہ نے مانگا مگر انہوں نے منظور نہیں کیا۔پھر ایک غریب نیک بخت لڑکے
ایک عورت نے سڑک پر ایک بے گھر بوڑھے شخص کو بھیک مانگتے دیکھا جس کے بال بڑھے ہوئے ور کپڑے پھٹے ہوئے تھے‘اس رات
میں نے اپنے بابا جی کو بہت ہی فخرسے بتایا کہ میرے پاس دو گاڑیاں ہیں اور بہت اچھا بینک بیلنس ہے، اس کے میرے
ایک بادشاہ محل کی چھت پر ٹہلنے چلا گیا ٹہلتے ٹہلتے اس کی نظر محل کے نزدیک ایک گھر کی چھت پر پڑی۔جس پر ایک
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک آدمی کا بڑا بیٹا بہت لا ئق اور ہونہار طالب علم تھا لیکن چھوٹا بیٹا اتنا ہی نا لائق تھا۔ جب
کسی جنگل بیابان میں ایک غریب آدمی کا گدھا کیچڑ میں پھنس گیا ایک تو جنگل، دوسرا موسم بہت خراب، سردی کے موسم میں تیز
ﯾﺤﯿﯽٰ ﺑﻦ ﺍﺳﺤﺎﻕ ﺍﯾﮏ ﻣﺎﮨﺮ ﻃﺒﯿﺐ ﺗﮭﺎ ﺟﻮ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﺩﻭﺍﺋﯿﺎﮞ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺩﮐﺎﻥ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﻮﺍ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ
اﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﺍﯾﮏ ﺫﺑﺢ ﮐﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﻣﺮﻏﯽ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻣﺮﻏﯽ ﻓﺮﻭﺵ ﮐﯽ ﺩﻭﮐﺎﻥ ﭘﺮ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ کہ ” بھائی ذرا اﺱ مرغی ﮐﻮ ﮐﺎﭦ
بوڑھے قیدی کو قید سے باہر پھینک دیا گیا. وہ جیل میں ایک عرصہ گزار چکا تھا. اس کو یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ
گلوب نیوز! ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﻧﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮ ﻟﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮑﻮ ﺑﯿﮕﻢ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭼﻮﻧﮑﮧ ﻣﯿﮟ ﻋﺎﻟﻤﮧ ﮬﻮﮞ ﺍﺳﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮨﻢ
جو شخص جمعہ 35دفعہ لکھے محمد الرسول اللہ احمد الرسول اللہ صرف پینتیس بار کاغذ پر لکھ لے ۔زندگی میں ایک دفعہ لکھنا ہے اور
خطرناک بیماریوں کا علاج ‘‘آقا کریم ﷺ نےکا فرمان سنیں اور 5روپے میں طب نبوی ؐ سے انتہائی شاندار نسخہ جانیں ۔۔آنحضرت صلی اللہ علیہ
مولوی صاحب‘ کوئی ایسا تعویز لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں مولوی صاحب نے بیچاری عورت کو تعویز لکھ
حضرت سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک دیہاتی کا گدھا مر گیا‘ اس نے اس کا سر کاٹ کر اپنے انگوروں کے باغ کے
دو مسافر ایک مرتبہ رات گزارنے کے لیے ایک دولت مند خاندان کے گھر میں ٹھہرے۔ وہ لوگ انتہائی مغرور اور بد تمیز تھے، انہوں
وہ بے حد غریب سات چھوٹے چھوٹے بچوں کا باپ تھا ہمیشہ دو وقت کی پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے تگ ودو کرتا رہتا
وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی میں پاس گیا میرے قریب ہو کر بولی چلو گے صاحب میں نے پوچھا کتبے